میونخ(این این آئی)مغربی طاقتوں نے روس سے تیل اور دیگر اشیا کی خریداری پر پابندی لگارکھی ہے۔ دنیا بھر میں غریب ممالک روس سے سستا تیل خریدنے کے خواہش مند ہیں مگر مغربی طاقتیں انہیں ایسا کرنے نہیں دے رہیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت نے روس سے خام تیل خریدنا نہیں چھوڑا۔ مغربی طاقتوں کو اس پر اعتراض ہے مگر بھارت کا دعوی ہے کہ وہ اپنی ذہانت سے دو کشتیوں میں قدم رکھے ہوئے ہے اور اس معاملے میں اسے سراہا جانا چاہیے۔
بھارت کے وزیر کارجہ جے ایس جے شنکر نے جرمنی میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے دوران امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ساتھ ایک مباحثے میں شرکت کی اور روس سے تیل خریدنے کے فیصلے کا دفاع کیا۔جب بھارتی وزیر خارجہ روس سے تیل خریدنے کے جواز میں دلائل دہے رہے تھے تب امریکی وزیر خارجہ مسکرا رہے تھے۔ ایس جے شنکر کا کہنا تھا کہ بھارت مغرب زدہ نہیں مگر مغرب سے غیر معمولی تعلقات کا حامل ضرور ہے۔ان کا استدلال تھا کہ اگر بھارت کئی ممالک سے خام تیل حاصل کر رہا ہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ اس کی ضرورت کا معاملہ بھی ہے اور اس کی سفارت کاری و تجارتی صلاحیت کا مظہر بھی۔