اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے تحریری جواب جمع کرا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون بنا کر عدالتی اختیار سے تجاویز کیا۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون آئینی اصول کی خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ کے پاس رولز میں ترمیم کے خصوصی اختیارات ہیں۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے جواب میں کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کا سیکشن 2، 4، 6 بینچز کی تشکیل سے متعلق ہے۔جمع کرائے گئے جواب میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہاکہ آرٹیکل 191 کو الگ نہیں آئین کے عدلیہ سے متعلق دیگر آرٹیکلز کے ساتھ پڑھا جائے۔