قاہرہ(این این آئی)مصری سکیورٹی سروسز کو قاہرہ کے جنوب مغرب میں فیوم گورنری میں معمولی مزدور کی ایک ورکشاپ کے اندر آثار قدیمہ کا ایک بڑا میوزیم ملا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصری وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ اسے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ فیوم شہر میں لیث ورکشاپ کا مالک نوادرات کی اسمگلنگ کر رہا ہے۔ اس کے پاس بہت سے بڑے نوادرات ہیں اور انہیں فروخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ معلومات کی تصدیق کی گئی اور ورکشاپ پر فوری طور پر چھاپہ مارا گیا، جہاں اس کا مالک ایک بے روزگار شخص کے ساتھ موجود تھا۔ان کے قبضے سے آثار قدیمہ کے عجائب گھر کی طرح دکھائی دینے والی جگہ ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکڑی سے گھری ہوئی ایک دھاتی تختی فریم، ایک قدیم مخطوطہ، ایک سجاوٹی لکڑی کا صندوق، اور کتان کے کپڑے کے تین ٹکڑے قبضے میں لے لیے گئے۔اس میں قدیم تحریریں، پینٹنگز اور ایک لکڑی کے آئیکن پر ہاتھی دانت کے ساتھ قدیم خاکوں کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔
وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ اسیملزمان کے قبضے سے ایک کتاب ملی جس میں دھاتی کور ہے جس میں متعدد زبانوں میں تحریریں ہیں، لکڑی کے دو گول ٹکڑے جن پر لاطینی علامتیں ہیں۔ ایک دھاتی زنجیر، چمڑے کی سات چادریں جن پر تاریخی تحریریں اور نوشتہ جات ہیں اور مختلف اشکال اور سائز کے 85 سکے جو رومن دور کیبتائے جاتے ہیں۔مصری وزارت داخلہ نے انکشاف کیا کہ جب ضبط شدہ اشیا کو مجاز حکام کے سامنے پیش کیا گیا تو انہوں نے اطلاع دی کہ ضبط کی گئی تمام اشیا نوادرات کی ہیں جن میں سے ایک رومی دور کی ہے اور باقی ضبط کی گئی اشیا 14 ویں، 16ویں، 17ویں، 19ویں اور 20 ویں صدی کی ہیں۔